طوفانی بگولوں کے نتیجے میں کم از کم ایک سو افراد ہلاک

  کینٹکی:امریکی ریاست کنٹکی کے حکام نے اتوار کو خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریاست میں دو سو میل کے علاقے میں طوفانی بگولوں کے نتیجے میں کم از کم ایک سو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ 

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ ہوا کے طاقتور بگولوں سے متعدد مکانات اور کاروباری عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں جس میں سے بچ جانے والے لوگوں کو تلاش کرنا باقی ہے۔ آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنی ایمزون کا ریاست الینوائے میں سینٹ لوئس کے قریبی علاقے میں واقع گودام تباہ ہونے سے چھ کارکن ہلاک ہوئے۔

طوفان چار ریاستوں میزوری، آرکنساس، کینٹکی اور ٹینیسی میں تباہی پھیلا کر الینوائے کی جانب بڑھ رہا تھا جہاں انتباہ جاری کر دیا گیا۔سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی طوفانوں کو مزید طاقتور بنا رہی ہے اور ان کی فریکوئنسی میں اضافہ کر رہی ہے جس سے ان علاقوں کے لیے خطرہ مزید بڑھ رہا ہے جہاں شدید موسمی واقعات پہلے سے ہی عام ہیں۔

گورنر کا کہنا تھا کہ طوفان نے ملک کے بیشتر حصوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ان کے مطابق سب سے طاقتور بگولوں سے ریاست کا 200 میل رقبہ شدید متاثر ہوا ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق گذشتہ شب ایک طوفان نے ریاست الینوائے میں ایمازون کے ایک بڑے گودام کو بھی تباہ کر ڈالا جہاں سو کے قریب ملازمین پھنس گئے۔گورنر اینڈی نے صحافیوں کو بتایا: مجھے خدشہ ہے کہ 50 سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں۔

گورنر کا کہنا تھا کہ طوفان کے دوران ایک اور واقعے میں موم بتی بنانے والی فیکٹری کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں مے فیلڈ شہر میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں۔مے فیلڈ سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں طوفان سے عمارتوں کی تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں جن میں گری ہوئی چھتیں، ٹوٹے ہوئے درخت، سڑکوں پر بکھری اینٹیں اور مکانات کا ملبہ شامل ہے۔


Post a Comment

0 Comments